بخاری حدیث

سینکڑوں اور ہزاروں احادیث (روایات ) محمد اسکے قریبی صحابہ کی تعلیم اور افعال بتانے کا دعوی کرتی ہیں – ابتدائی مسلمانوں نے ان احادیث کی حو خالص ہیں ، اکٹھا کرنے کی کوشش کی اور تحقیق کی – احادیث کے چھ محموعے ہیں جنکو سنی صحیح یا مستند اور معتبر سمجھتے ہیں – وہ ان کی قراں کی طرح عزت کرتے ہیں-سب سے لمبی حدیث صحیح البخاری جلد 9 ہے جو 7275 احادیث پر مشتمل ہے – مندرجہ ھیل باتیں مسلمانوں اور غیر مسلموں قارئین دونوں دلچسپ کے لیے ہیں 0 یہ اقتباسات ڈاکٹر محسن خان کے صحیح البخاری کے معنوں کے ترجمے سے انگلش اسلامک یونیورسٹی ، مدینہ المنورہ ، سعودی عرب سے لیۓ گۓ ہیں-

 

محمد کی پرستش نہیں-

 

پھر ابوبکر نے تلاوت کی "تشہّد ( اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمد کے رسول ہیں-)ابوبکر نے کہا – امابعدو تم میں سے کوئی محمد کی پوجا کرے ،پھر محمد فوت ہو گیا- مگر جو اللہ کی پوجا کرتا ہے ،اللہ زندہ ہے اور کبھی نہیں مرے گا- اللہ نے کہا محمد رسول سے زیادہ کچھ نہیں – بخاری جلد 2 کتاب 23 ( کتاب تجہیزوتکفین)سبق 3 نمبر 333 صفحہ 188 – 189 – پھر بھی مسلمان محمد کو بڑا اعلی درجہ دیتے ہیں – اللہ کی قےسم ، جب بھی اللہ کے رسول تھوکتے تو تھوک(رال ) صحابیوں میں سے کسی پر گر جاتا جو اپنے چہرے اور جلد سے اسے رگڑتا ،اگر اگر وہ حکم دیتا کہ اسے (رال ) کو اٹھاۓ رکھو تو وہ اٹھاۓ رکھتے- اسکے احکامات فورا پورے کیے جاتے ، اگر وہ وضو کرتا ہے تو وہ باقی پانی لینے کے لیے سخت کوشش کرتے اور جب وہ اس سے بولتے وہ اپنی آوازیں دھیمی کر لیتے اور احترام میں ، اس کو چہرے کو مستقل نہ دیکھتے – بخاری جلد 3 کتاب 50 ( عہدوپیمان ) سبق 13 نمبر 891 صفحہ 564 – 655

 

نشہ آور مشروبات منع ہیں –

 

عائشہ کا بیان ہے ( محمد کی ایک بیوی ) کہ نبی نے کہا ، تمام مشروبات جو نشہ پیدا کرتے ہیں پینا حرام (منع ) ہیں – بخاری جلد 1 کتاب 4 ( وضو) سبق 75 نمبر 243 صفحہ 153 " ابوہریرہ توں روایت اے ، نبی نے کہا ، ایک زناکار ،جس وقت ناجائز ، جنسی مباشرت کر رہا ہو- وہ مومن نہیں – اور ایک شخص ، جس وقت شراب پی رہا ہو ، وہ مومن نہیں ، بخاری جلد 7 کتاب 69 ( مشروبات کی کتاب ) سبق 1 نمبر 484 صفحہ 339 مسلمانوں کو شراب ، بت اور سور کا گوشت بیچنا منع ہے ، صحیح مسلم جلد 3 کتاب 9 (تجارت کی کتاب ) سبق 621 – 622 نمبر 3835 – 3840 صفحہ 828 – 830 وہ شراب نہ بیچ سکتے ہیں اور نہ خرید سکتے ہیں اور نہ ہی اٹھا سکتے ہیں- ابن ماجہ جلد 4 کتاب ( مشروبات کی کتاب ) نمبر 3380- 3381 صفحہ 493 – 494 ، جلد 4 کتاب نمبر 30 نمبر 3382 صفحہ 494 ، شراب بیچنا منع ہے- بخاری جلد 1 کتاب 8 ( نماز کی کتاب ) سبق 73 نمبر 449 صفحہ 267

 

کیامحمد نے چاند کو دو ٹکڑے کر کے دکھایا؟

 

غیر اقوام کا مطالبہ تھا کہ انہیں رسول کوئی معجزہ دکھاۓ- نبی نے انہیں چاند کو ٹکڑے کر کے دکھایا – عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ محمد کی زندگی میں چاند ٹوٹ کر دو ٹکڑے ہو گیا- اور اس پر نبی نے کہا ، اس کی گواہی دو – بخاری جلد 4 کتاب 56 ( نبی اور صحابہ کے پاک دامن اور عصمت ) سبق 26 نمبر 830 صفحہ 533

" انس سے روایت ہے کہ مکے کے لوگوں نے اللہ کے رسول سے درخواست کی کہ انھیں کوئی معجزہ کر دکھاۓ کور پس اس نے انھیں چاند دو ٹکڑے کر کے دکھایا – بخاری جلد 4 کتاب 56 ( نبی اور صحابہ کے پاک دامن اور عصمت سبق 26 نمبر 832 صفحہ 534-

 

ستارے شیاطین کو مارنے کے لیے ہیں ؟

 

ان ستاروں کی تخلیق کے تین مقاصد ہیں ، آسمان کی سجاوٹ ، شیاطین کو مارنے کے لیۓ گولے، اچھے مسافروں کی نشانیاں ہیں- پس اگر کوئی مختلف تشریخ ڈھونڈنے کی کوشش کرے تو وہ غلط ہے اور فضول کوشش کرتا ہے بخاری جلد 4 کتاب 54 ( تخلیق کی ابتداء ) سبق --- نمبر 421 سے پہلے کے متراجم کے نوٹس صفحہ 282

 

ابوہریرہ کی یادداشت

 

ابوہریرہ سے روایت ہے کہ میں نے کہا ، اے اللہ کے رسول ! میں نے آپ سے بہت سی اقوام کے بارے میں سنا ہے لیکن میں بھول گیا –اس نے کہا،اپنی چادر پھیلاؤ، میں نے اپنی چادر پھیلائی اور اس نے اپنے دونوں ہاتھوں کو ایسے حرکت دی جیسے کسی چمچ سے چیز بکھیر رہے ہوں اور خالی کر کے مجھے کہا اسے لپیٹ لو میں نے لپیٹ لیا اپنے جسم پر ، اور اس وقت سے مجھے کبھی کوئی حدیث نہیں بھولی – بخاری جلد 4 کتاب 56 ( نبی اور صحابہ کے پاک دامن اور عصمت)سبق 27 نمبر 841 صفحہ 538 – بخاری جلد 9 کتاب 92 (قرآن اور نبی کی روایات کو مضبوطی سے پکڑے رہو) سبق 22 نمبر 425 صفحہ 332،جلد 1 کتاب 3 ( علم کی کتاب ) سبق 43 نمبر 119 صفحہ 89

 

 

شیطان کہاں سوتا ہے ؟

 

" ابوہریرہ سے روایت ہے : نبی نے کہا ، اگر تم میں سے کوئی نیند سے جاگے اور وضو کرے ،( مذہبی دھونا ) تو اسے ناک میں پانی ڈال کر دھونا چاہیے پھر اسے تین بار نکالنا چاہیے کیونکہ شیطان اسکی ناک کے اوپر والے حصے میں تمام رات ٹھرا ہوا تھا" (1) مترجم کا حاشیہ (1) کہتا ہے " ہمیں یقین کرنا چاہیے کہ شیطان واقعی ناک کے اوپر والے حصے میں ٹھرتا ہے ، اگرچہ ہم نہیں سمجھ سکتے کیسے ،کیونکہ اسکا اندیکھی دنیا سے تعلق ہے ، جسے ہم نہیں جانتے ، سواۓ اس کے جو اللہ اپنے رسول کے ھریعے ہمیں بتاتا ہے " بخاری جلد 4 کتاب ( تخلیق کی ابتداء ) سبق 10 نمبر 516 صفحہ 328

 

محمد کا ایمان جب مکھیاں اردگرد ہوتی ہیں

 

" ابوہریرہ سے روایت ہے اللہ کے رسول نے کہا : اگر اک مکھی کسی کے مشروب میں گر جاۓ تو اسے ڈبونا چاہیے ( مشروب میں ) کیونکہ اس کے ایک پر میں بیماری ہوتی ہے اور دوسرے پر میں بیماری کے لیۓ علاج ہوتا ہے " بخاری والیم 4 کتاب 54 ( تخلیق کی ابتداء ) سبق 16 نمبر 537 صفحہ 338 – ابوداؤد جلد 3 کتاب 21 ( خوراک کی کتاب ) نمبر 3835صفحہ 1080

 

" ابوہریرہ سے روایت ہے اللہ کے رسول نے کہا کہ اگر کسی کے برتن میں مکھی گر جاۓ تر اسے اس ( برتن) میں پوری طرح ڈوبنے دو – اور پھر اسے باہر نکال دو ، کیونکہ اسکے ایک پر میڑ بیماری اور دوسرے پر میں شفا ہوتی ہے (1)( زہر کا توڑ) یعنی اس بیماری کا علاج" بخاری جلد 7 کتاب 71 ( ادویات کی کتاب ) سبق 58 نمبر 673 صفحہ 452 – 453 – مترجم کا حاشیہ کہتا ہے " طبی لحاظ سے اب یہ معلوم ہو چکا ہے کہ ایک مکھی کے جسم کے کچھ حصوں پر جراثیم ( بیماریاں پھیلانے والے ) ہوتے ہیں جیسے نبی نے ذکر کیا ( تقریبا 1400 سال پہلے جب  انسان جدید ادویات کے متعلق کم جانتا تھا ) اسی طرح اللہ نے جاندار اور دوسرے اجسام پیدا کیے جیسے پینسلین فنجائی ( پھپھوندی) بیماریاں پھیلانے والے دوسرے وغیرہ – حال ہی میں ، بڑی نگرانی میں تجربات کیے گے جو اشارہ کرتے ہیں کہ ایک مکھی میں بیماریاں پھیلانے والے جراثیم ہوتے ہیں اون ان جراثیموں کے خلاف جراثیم کش بھی ہوتے ہیں – عام طور پر جب ایک مکھی مائع خوراک کو چھوتی ہے تو یہ اپنے جراثیموں سے خوراک کو آلودہ کردیتی ہے ، پس اسے ضرور ڈبونا چاہیے تاکہ جراثیموں کو ( بیماریوں والے ) مار سکیں اور یہ توازن قائم رہے اس مضمور کے مطابق میں اپنے ایک دوست کے ھریعے ، قاہرہ ( مصر ) میں الاور یونیورسٹی کے شعبہ حدیث کے سربراہ ڈاکٹر محمد ایم عیسماء کو لکھا ،جس نے اس حدیث پر ایک آرٹیکل لکھا اور طبی نقطہ نگاہ سے اس نے ذکر کیا کہ خوردبینی ماہر حیاتیات نے ٹابت کیا ہے کہ مکھی کے پیٹ میں خمیر کے خلیوں کا ایک لمبا طفیلیا رہ رہا ہے اور یہ خمیر کے خلیے اپنے دور حیات کو دوہرانے کے لیے مکھی کے نظام تنفس کی نالیوں کے ذریعے پیدا ہوتے ہیں اور اگر مکھی مائع میں ڈبودی جاۓ – تو خلیے مائع میں ڈوب جاتے ہیں اور خلیوں کا مادہ ایک جراثیم کش ہے ان جراثیم کے لیے جو مکھی میں ہیں – اکثر تمام جدید طبی ڈاکٹر ، اگر وہ مسلمان نہ ہوں تو وہ قصدا ہنسیں کے کہ ایک مکھی کو اپنے مشروب میں ڈبویں-

 

محمد بے گناہ نہیں تھا

 

"ابوہریرہ توں روایت ہے --- تم تکبیر اور تلاوت کے درمیان کونسا وقفہ ادا کرتے ہو؟ محمد نے کہا ---- اے اللہ !میرے گناہوں کو دور کر دے ، جیسے مشرق اور مغرب ایک دوسرے سے دور ہیں – اور مجھے گناہوں سے پاک کر جیسے سفید کپڑے دھل کر سفید ہو جاتے ہیں ( مکمل دھلائی کے بعد ) اے اللہ  میرے گناہ پانی سے ، برف سے اور اولوں سے دھو دے " بخاری جلد 1 کتاب 12 ( نماز کی خصوصیات ) سبق 8 نمبر 711 صفحہ 398 ، سورۃ 40 : 50 ؛48 :1-2 اور بحاری جلد 1 کتاب 2 ( ایمان ) سبق 13 نمبر 19 صفحہ 23 جلد 1 کتاب 12 ( نماز کی خصوصیات ) سبق 3 نمبر 3 صفحہ 4 ؛ جلد 8 کتاب 75 ( مناجات ) سبق 3 نمبر 319 صفحہ 213

 

ایک دفعہ محمد پر جادو ہو گیا ( منتر)

 

"عائشہ سے روایت ہے کہ نبی پر جادو نے کام کر دکھایا ، اسطرح اس نے وہم کرنا شروع کردیا کہ وہ ایک چیز کرتا تھا جو حقیقت میں وہ نہیں کر رہا ہوتا تھا- ایک دن اس نے اللہ سے لمبی عمر کے لیے دعا مانگی اور کہا میں محسوس کرتا ہوں کہ اللہ نے مجھ پر وحی نازل کی ہے کہ میں خود کیسے اپنا علاج کورں " بخاری جلد 4 کتاب 54 ( تخلیق کی ابتداء ) سبق 10 نمبر 490 صفحہ 317 جلد 4 کتاب 53 ( خمس کے فرائض ) سبق 56 نمبر 89 صفحہ 56-57 جلد 8 کتاب 75 ( مناجات کی کتاب ) سبق 59 نمبر 400 صفحہ 266 – 267 جلد 7 نمبر 658 – 660 صفحہ 441 – 443 صحیح مسلم جلد 2 کتاب 4 ( صلوۃ کی کتاب ) سبق 309 نمبر 1888 صفحہ 411

محمد پر جادو چل گیا – عائشہ سے روایت ہے : نبی نے ایسے خیالاتی واقعے باری رکھے کہ وہ انپی بیوی سے جنسی رشتہ قائم کرتا اور حقیقت میں وہ نہ کرتا تھا ایک دن اس نے مجھ سے کہا اے عائشہ ! اللہ نے مجھے ایک مادے کے متعلق ہدایت فرمائی ہے جس کے بارے میں نے پوچھا تھا –میرے پاس دو آدمی آۓ ، ان میں سے ایک میرے پاؤں کے قریب بیٹھ گیا اور دوسرا میرے سر کے قریب بیٹھ گیا – ایک میرے پاؤں کے قریب والے نے میرے سر کے نزدیک والے سے پوچھا ( میری طرف اشارہ کرتے ہوۓ) اس آدمی کے ساتھ کیا غلط ہے ؟ دوسرے نے جواب دیا ، یہ جادو کے اثر کے نیچے ہے پہلے نے پوچھا کس نے اس پر جادو کیا ہے ؟ دوسرے نے جواب دیا لبید بن عاصم نے " پہلے نے پوچھا کون سا مادہ استعمال ہوا ہے ؟ دوسرے نے جواب دیا کھجور کے درخت کے نر پرلن کا کنگھی کے ساتھ بالوں کو لگایا گیا ہے – دھروان کے کنوئیں میں ایک پتھر کے نیچے رکھا گیا ہے " پھر نبی اے کنویں پر گیا اور کہا یہ وہی کنواں ہے جو خواب میں مجھے نظر آیا تھا – کھجور کے درختوں کی چوٹیان شیطان کے سروں کی مانند نظر آتی ہیں – اور اس کا پانی حینا کے آمیوش کی طرح ہے " عائشہ نے اضافہ کیا " ( جادوگر ) لبید بن عاصم نبی زریق ( ظریق ) سے ایک  آدمی تھا ہ یہودیوں کا ایک تعلق والا آدمی تھا " بخاری جلد 8 کتاب 73 ( اچھے رویے ) سبق 56 نمبر 89 صفحہ 57 جلد 8 کتاب 75 ( مناجات کی کتاب ) سبق 59 نمبر 400 صفحہ 266

 

اللہ کی بیٹیاں

 

عرب میں محمد سے پہلے ، محمد کا قبیلہ قریش اللہ نامی دیوتا کی پوجا کرتا تھا – جس کی تین بیٹیاں تھیں جن کے نام الات ، العزا اور منات " عروا سے روایت ہے انصار کے متعلق جو ایک منات نامی بت کو پوجا کے لیے احرام کو قبول کرتے تھے جس کی وہ المشلل نامی جگہ پر پوجا کرتے تھے " بخاری جلد 2 کتاب 26 ( زیارت حج ) سبق 78 نمبر 706 صفحہ 413 " یہ آیت انصار کے لیے نازل ہوئی جو بت منات کو پوجا کرنے کے لیے قبول کرنے کے لیے قبول کرتے تھے جس قدید نامی جگہ کے ساتھ رکھا جاتا تھا – بخاری جلد 3 کتاب 27 ( عمرہ کی زیارت ) سبق 10 نمبر 18 صفحہ 11 الات ، العزہ کا بخاری جلد 8 کتاب 74 ( داخلے کے لیے اجازت مانگنے کی کتاب ) سبق 52 نمبر 314 صفحہ 209 ، والیم 5 نمبر 375 صفحہ 259

 

قرآن کی در کی ہوئی آیات

 

" پھر اللہ نے ہم پر ایک آیت نازل کی جو بعد رد کی ہوئی آیات میں سے ایک تھی "بخاری جلد 5 کتاب 59 ( فوجی مہمات کی کتاب ) سبق 27 نمبر 416 صفحہ 288 " انس بن مالک سے روایت ہے ایک قرآنی آیت بیر معونہ کے شہیدوں کے بارے نازل ہوئی، جسے ہم تلاوت کرتے تھے لیکن یہ بعد میڑ رد کردی گئی- آیت یہ تھی ہمارے لوگوں کو مطلع کردو کہ ہم اپنے خداوند سے ملے ہیں – وہ ہم سے خوش ہے اور اس نے ہمیں خوش کردیا ہے "  بخاری جلد 4 کتاب 52 ( جہاد کیکتاب ) سبق 19 نمبر 69 صفحہ 53 الطبری کی تاریخ جلد 7 صفحہ 156 بھی دیکھیں-

آیات کے رد کیے جانے کے دوسرے حوالے ہیں – بخاری جلد 4 کتاب 52 ( جہاد کی کتاب ) سبق 8 نمبر 57 صفحہ 45 ، بخاری جلد 4 کتاب 52 ( جہاد کی کتاب ) سبق 184 نمبر 299 صفحہ 191 اور بخاری جلد 5 کتاب 59 ( فوجی مہمات کی کتاب ) سبق 27 نمبر 421 صفحہ 293 یہ سب حوالے ایک ہی آیت کے متعلق ایک ہی بات دوہراتے ہیں – ایک دفعہ محمد نے غلطی سے اللہ کی بیٹیوں کے بارے کہا سورۃ 53 : 19 میں کہا " ان کی سفارش پر امید تھی" محمد نے کہا ہمیں ان تینوں بتوں کی مدد کی امید رکھنی چاہیے  محمد کے پیروکار حیران تھے کہ اس نے یہ کہا – بعد میں محمد نے اپنی  سر تبدیل کی اور کہا کہ شیطان نے مجھے دھوکہ دیا تھا یہ آیات ترک کردی گئیں یا باہر نکال دی گئی ہیں – مسلمان علماء ان کو " شیطانی آیات " کہتے ہیں – مسلمانوں کی تشریحات بڑھنے کے لیے دلچسپ ہیں کہ کیسے ایک سچا نبی یہ کہہ سکتا ہے ایک بات ہے جس پر مسیحی اور اکثر مسلمان متفق ہیں کہ یسوع بے گناہ تھا- موازنہ کے لیے اناجیل میں یسوع کی زندگی پڑھیں-

 

محمد اور خریدوفروخت ہونیوالے غلام

 

"انس بن ملک سے روایت ہے اللہ کا رسول ایک سفر پر تھا اور اس کا ایک حبشی غلام "انجاشا" تھا اور وہ اونٹوں کو ہانک رہا تھا " بخاری جلد 8 کتاب 73 ( اچھے رویے ) سبق 95 نمبر 182 صفحہ 117 " انس سےروایت ہے ---- اور انجاشا ، محمد کا غلام ان کے اونٹوں کو ہانک رہا تھا بخاری جلد 8 کتاب 73 ( اچھے رویے) سبق 111 نمبر 221 صفحہ 192 " جابر بن عبداللہ سے روایت ہے : ہم میں سے ایک آدمی نے ایلان کیا کہ اس کے غلام کو اسکی موت کے بعد آزاد کر دیا جاۓ گا- محمد نے اس غلام کو بلایا اور اسے بیچ دیا (1) غلام اسی سال مر گیا " حاشیہ کہتا ہے " آزاد کرنیوالا محتاج تھا ، پس نبی نے اس لیے غلام بیچ دیا- اسے اجازت دیتے ہوۓ کہ اس کے وعدے کر رد کرے جو اس نے کیا تھا کہ غلام اپنی موت کے بعد آزاد ہو گا-"بخاری جلد 3 کتاب 45 ( آبادی کو آباد کر کے جگہوں کو رہن رکھنا) سبق 9 نمبر 711 صفحہ 427 " پھر ایک آدمی جو رفا بن زید کہلاندا  اے نے ایک غلام قڈام کو اللہ کے رسول کی خدمت میں پیش کیا بخاری جلد 8 کتاب 78 ( قسمیں اور عہدوپیمان ) سبق 33 نمبر 698 صفحہ 455

"مدبر کی فروخت ( ایک غلام جس کے مالک نے وعدہ کیا تھا کہ اسکی موت کے بعد اسے آزاد کر دینا ) " (433) جابر کا بیان ہے - : نبی مدبر کو بیچ (اس کے مالک کی خاطر جو ابھی زندہ تھا اور اسے رقم کی ضرورت سگی" بخاری جلد 3 کتاب 34 ( خریدو فروخت کی کتاب) سبق 112نمبر 433 صفحہ 238

" ایک انصار نے ایک آدمی کو غلام بنایا اور اسکے علاوہ اسکی کوئی جائداد نہ تھی ، جب نبی نے یہ سنا تو اس نے ( اپنے صحابہ کرام) سے کہا اسے کون مجھ سے خریدنا چاہتا ہے یعنی غلام کو؟ نعیم بن اناہام نے اسے آٹھ سو درہم میں خرید لیا"بخاری جلد 8 کتاب 79 ( عہد کو ادھورے وعدوں کے کفارے کی کتاب ) سبق 7 نمبر 707 صفحہ 464

عامر کا بیان ہے: میں نے اللہ کے رسول کو پانچ غلاموں کے ساتھ دیکھا دو عورتوں اور ابوبکر کو بھی(صرف وہ اسلام قبول کرتے ہیں)"بخاری جلد 5 کتاب 57(نبی صحابہ کرام ) سبق 6 نمبر 12 صفحہ 8 اس نے (ابن ازبیر) دس غلاموں کو اس ( عائشہ) کے پاس بھیجا جن کو اس نے اپنی قسم (جو پوری نہ ہوئی)کے کفارے کے لیے آزاد کردیاتھا،عائشہ نے اور اس مقصد کے لیے چالیس غلاموں تک آزاد کردیے-(عائشہ) نے کہا ، میں چاہتی ہوں میں نے خاص کر ذکر کیا تھا جو مجھے کرنا تھا اور اپنی قسم پوری نہ کی ، پس میں یہ آسانی سے کرسکی"(1) حاشیہ(1)کہتا ہے" عائشہ نے تشریح نہیں کی،وہ کیا کرے گی اگر اس سے اس کا وعدہ پورا نہ ہوا- یہی وجہ ہے کہ اس نے اتنے زیادہ غلام آزاد کر دیے اس طرح اس نے آسان سمجھا کہ کفارے کے لیے یہی موزوں ہے- بخاری جلد 4 کتاب 56 ( نبی اور صحابہ کرام کے پاکدامن اور عزت ) سبق 2 نمبر 708 صفحہ 465 " اور اتا نے ان غلام لڑکیوں کو اس وقت تک نہ جب وہ انہیں خریدنا چاہتا تھا- وہ مکہ میں فروخت ہوتی تھیں" بخاری جلد 8 کتاب 74 ( اجازت مانگنے کی کتاب )سبق 2 نمبر 246 صفحہ 162

 

اسیروں اور غلاموں سے مباشرت

 

" کیا کوئی ایک غلام لڑکی سے یہ جانے بغیر کہ وہ حاملہ ہے یا نہیں سفر کر سکتا ہے ؟الحسن نے اپنے آقا کے بوسر کنار یا ہم آغوش میں کوئی نقصان نہیں پایا- ابن عمر نے کہا اگر ایک غلام لڑکی جو جنسی تعلقات کے لیے مناسب ہو اگر بطور تحفہ دی جاۓ یا بیچی یا آزاد کی جاۓ – اس کا آقا اس کے ساتھ ماہواری سے پہلے ہم بستری نہ کرے – اور عدم حاملیت کا یقین کر لے – اور ایک کنواری کے لیے ایسی ضرورت نہیں ہے – اتا نے کہا کسی حاملہ غلام لڑکی سے مباشرت کے بغیر ہم آغوش ہونے میں کوئی نقصان نہیں-اللہ نے کہا اپنی بیویوں کے سوا اور ان کی جائداد ( قیدی خواتین ) ہیں – ( کیونکہ اس معاملے میں ان کو الزام نہیں دیا جاتا"حاشیہ کہتا ہے (1) حاملہ کا مطلب ہے کہ کسی دوسرے مرد سے نہ کہ موجودہ آقا سے " بخاری جلد 3 کتاب 34 ( خریدوفروخت کی کتاب ) سبق 113 نمبر 436 صفحہ 239 – 240 ( اسی طرح جیسے اتا نے کہا تھا)"ابو سعدالخدری کا بیان ہے کہ جب وہ اللہ کے رسول کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا- تو اس نے کہا " اوہو اللہ کے رسول!ہم خواتین کو بطور اپنا مال غنیمت بانٹتے ہیں- اور ہم انکی قیمتوں میںدلچسپی لیتے ہیں – تمھاری اس کے بارے میں کیا راۓ ہے؟ یعنی جنسی فعل کے بارے – نبی نے کہا ، کیا تم واقعی ایسا کرتے ہو ؟ تمھارے لیے یہ بہتر ہے کہ تم ایسا نہ کرو ، کوئی بھی جان نہیں جسے اللہ نے واقع ہونے کے لیے مقرر کیا ہے بلکہ وہ یقینا وجود میں آۓ گی-"بخاری جلد 3 کتاب 34 ( خریدوفروخت یی کتاب) سبق 111 ، نمبر 432 صفحہ 237 " ابن محیرز نے بیان کیا میں مسجد میںداخل ہوا اور ابو سعدالخدری کو دیکھا اور اے کے ساتھ بیٹھ گیا اور اس سے العزل ( جنسی فعل ) کے بارے پوچھا – ابوسعد نے کہا ہم نبی اے ساتھ بنو المستعلیق کے ئزوہ پر گۓ اور ہم نے ،رب غلاموں میں سے کئی قیدی بنا لیے اور ہم نے عورتوں کی خواہش کی – اور ہم پر انوار پن مشکل ہو گیا- اور ہم نے ان سے جنسی فعل کرنا چاہا – پس جب ہم نے جنسی فعل کرنے کا ارادہ کیا تو ہم نے کہا ، ہم اللہ کے رسول سے پوچھنے گۓ کیسے جنسی فعل کرسکتے ہیں – جو ہمارے درمیان موجود ہے؟ ہم نے اس سے اس بارے پوچھا اور اس نے کہا تمھارے لیے بہتر ہے ایسا نہ کرو کیونکہ کوئی جان قیامت کے دن تک قائم رہتی ہے جیسے اسکے بارے پہلے سے نبی لکھا ہے وہ قائم رہے گی" بخاری جلد 5 کتاب 59 ( فوجی مہمات کی کتاب ) سبق 31 نمبر 459 صفحہ 317 یہی کچھ بخاری جلد 8 کتاب 77 ( القدر کی کتاب 9 سبق 3 نمبر 600 صفحہ 391 بھی کہتی ہے دوسرے الفاظ میں ، کیا ہو گا- پس غیر فطری حصہ ترک نہ کرو – محمد نے کبھی غلاموں یا قیدیوں کو جنسی طور پر پریشان نہ کیا- جس عورت کو اپنے قبضہ میں رکھتے تھے –

 

عائشہ اور زینب بنت جیش

 

ہشام کے باپ سے روایت ہے نبی کے مدینہ روانہ ہونے سے تین سال پہلے خدیجہ مر گئی- وہ وہاں دو یا زیادہ سال تک ٹھرا رہا- اور پھر اس نے عائشہ سے شادی کر لی- جب وہ صرف چھ سال کی لڑکی تھی- اور اس شادی کو پکا کیا جب وہ (عائشہ ) نو سال کی ہو ئی" بخاری جلد 5 کتاب 58 ( انصار کی عزت ) سبق 43 نمبر 236 صفحہ 153 جلد 5 کتاب 58 ( انصار کی عوت ) سبق 43 نمبر 234 صفحہ 152 زینب بنت جیش کی شادی محمد کے لے پالک بیٹے سے ہوئی – جب تک محمد نے سورۃ نہ بولی -  کہ اسکے بیٹے کو طلاق دے دے اور محمد سے شادی کر لے – زینب نبی کی دوسری بیویوں کے سامنے شیخی مارا کرتی تھی اور کہا کرتی تھی اللہ نے ( محمد سے ) میری شادی آسمان پر کی ہے " بخاری جلد 9 کتاب 93 ( ایک خط کو ماننے والے ) سبق 22 517 صفحہ 382 کتاب 93 (ایک خدا کو ماننے والے ) سبق 22 نمبر 516518 صفحہ 381 – 383 – دوسرے الفاظ میں ، ابدی بے تخلیق آسمانی  قرآن نے زینب کی شادی کا ذکر کیا ہے –

 

اسلام اور خواتین

 

" تم میں سے کوئی اپنی بیوی کو اونٹ کی طرح کیسے مارتا ہے – اور پھر وہ ( آپ کے ساتھ ) سونے کے لیے قبول کرسکتی ہے ؟ اور ہشام نے کہا  جیسے  وہ اپنے اونٹ کو مارتا ہے " بخاری جلد 8 کتاب 73 ( اچھے رویوں کی کتاب ) سبق 43 نمبر 68 صفحہ 42 " ابوہریرہ کا بیان ہے  اللہ کے رسول نے کہا ، عورتوں سے اچھا سلوک کرو ، کیونکہ ایک عورت کو پسلی سے تحلیق کیا گیا ہے اور پسلی کے انتہائی مڑے ہوۓ اوپر والے حصے سے ، اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو  تو یہ ٹوٹ جائگی – لیکن اگر اسے ویسے کا ویسا رہنے دیا جاۓ تو یہ چیمدہ رہے گی- پس عورتوں سے اچھا سلوک کرو" بخاری جلد 4 کتاب 54 ( تخلیق کی ابتداء کی کتاب ) سبق 7 نمبر 466 صفحہ 306 –

 

خواتین اسلامی قانون کی نظر میں

 

" ابوسعد الخدری سےروایت ہے  نبی نے کہا کیا عورت کی گواہی مرد کی گواہی سے آدھی نہیں ؟ عورتوں نے کہا ، ہاں ، اس نے کہا ، یہ عورتوں کے ذہن کی کمزوری کی وجہ سے ہے "بخاری جلد 3 کتاب 48 ( گواہیوں کی کتاب ) سبق 12 نمبر 826 صفحہ 502 " محمد نے کہا ، ایسیقوم کامیاب نہیں ہو گی- جن کی حکران عورت ہو گی- " بخاری جلد 9 کتاب 88 ( دکھوں کی کتاب ) سبق 18 نمبر 219 صفحہ 171

 

عارضی شادی ( موتا )

 

علی بن ابی طالب سےف روایت ہے  خیبر کے دن اللہ کے رسول نے کہا متا کا منع کردیا ( عارضی شادی کا 9 اور گھدوں کا گوشت کھانے کا بھی " بخاری جلد 5 کتاب 59 ( فوجی مہمات کیی کتاب ) سبق 37 نمبر 527 صفحہ 372 – بخاری جلد 7 کتاب 62 ( نکاح ) سبق 32 نمبر 50 ، 52 ، صفحہ 37 ، 36 بھی یہی بیان کرتا ہے اکثر لیکن سارے سنی مسلم عارضی سادیاں نہیں کرتے ، لیکن شعیہ مسلمان ایسا کرنے میں آزاد ہیں –

 

نسلی ( خاندانی ) تعلقات

 

" انس سےروایت ہے  نبی نے کہا اپنے سربراہ کی بات غور سےسنو اور فرمانبرداری کرو حتی کہ ایک ایتھوپین ہی کیوں نہ ہو – جس کا سر کشمش کی طرح ہے – تمھارا سردار بنایا گیا ہے – " بخاری جلد 1 کتاب 11 ( نماز کے لیے بلاوہ ) سبق 54 نمبر 662 صفحہ 375 ( ابن ماجہ جلد 4 کتاب 24 ( جہاد کی کتاب 9  سبق 39 نمبر 2860 صفحہ 196 ) بخاری جلد 1 کتاب 11 ( نماز کے لیے بلاوہ) سبق 55 نمبر 664 صفحہ 376 بھی یہی کہتا ہے – جیسے پہلے ذکر کیہ گیا ہے محمد کے پاس بھی غلام تھے ، جو کم از کم ایک حبشی غلام کی خواہش کرتا تھا ( بخاری جلد 6 کتاب 60 سبق 316 نمبر 435 صفحہ 407 جلد 9 کتاب 91 ( با اعتماد شخص سے دی گئی معلومات کی کتاب سبق 3 نمبر 368 صفحہ 275 ) محمد نے اک دوسرے غلام کو آزاد کرنے کے لیے دو غلام بیچ دیے جو مسلمان ہو چکا تھا – ابن ماجہ جلد 4 کتاب 24 ( جہاد کی کتاب ) سبق 41 نمبر 2869 صفحہ 202 –

On line Bukhari hadiths are at

 http ://ewis.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadiths sunnah / bukhari and www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadiths sunnah/

 

مسیحوں کے لیے تبصرہ

 

جبکہ تم بڑے مبارک محسوس کر سکتے ہو – تم ایسی چیزوںپر ایمان رکھتے ہو اون نہ ہی عمل کرتے ہو ، تکبر نہ کرو – اگر خدا کا فضل نہ ہوتا تو تم بھی اس قسم کے پھندے میں پھنس سکتے تھے – یہاں تم نے سوچا – کہ تمھیں خدا کو خوش کرنے کے لیے یہ چیزیں کرن پڑیں – سنی مسلمان دوستو ہو سکتا ہے کہ تم اپنی کتابوں کے بارے زیادہ با خبر نہیں اور ہو سکتا ہے تم ان چیزوں کے بارے نہ جانتے ہو – ان پر یہ ظاہر کرو اور ان سے پوچھو کیا یا حقیقتا یہی ہے جو آپ جانتے ہیں جس میں تم ملوث ہو – خدا چاہتا ہے کہ ہم اس سے پیار کریں – وہ ہمارے دلوۂ اورذہنوں کو چاہتا ہے – اس کے ساتھ ساتھ ہمارے رویوں اور اعمال کو بھی چاہتا ہے – وہ نہیں چاہتا کہ ہم مکھیوں کے نا خالص آلومدہ علاجوں پر یقین رکھیں یا قیدی اور غلام لڑکیوں کے ساتھ آلودہ کاموں پر – خدا چاہتا ہے کہ ہم اسکے بائبل سے جو اس نے سکھایا  ،مل کریں اور یسوع پر جو ایک نبی سے بہت زیادہ کچھ ہے – بلکہ یسعیاہ نے اسے عمانوائل کہا ہے ( خدا ہمارے ساتھ ہے )