برنباس کی انجیل کی جعلی وستاویزستمبر کا ترجمہ

فرض کریں کہ کسی نے دعویٰ کیا کہ اُسے مسلم قرآن میں ایک نئی سورۃ  ملی ہے تاہم،ابتدائی ترین نقل عربی میں نہ تھی،اور نہ ہی بائبل کی کسی زبان میں،زمانہ وسطیٰ میں اظالوی(اٹلی) زبان میں،فرض کریں کہ اس سورۃ میں ایسی باتیں ہیں جو باقی قرآن سے فرق ہیںاُس کے ساتھ ساتھ بائبل سے بھی فرق ہیں۔فرض کریں کہ اُس میں تاریخی غلظیاں ہیں،اور نتیجہ نہ ملا کہ محمد زمانے میں لوگ اُسی طرح رہتے تھے جیسے زمانہ وسطیٰ میں پورپی رہتے تھے۔

آپ کے پاس کم از کم کہنے کے لئے کُچھ سوالات ہو سکتےہیں!مستند ہونے کا کیا ثبوت ہے(اگر کوئی ہے)اور منتقلی کا سلسلہ کیا ہے،اُسے کیوں رد نہیں کرنا چاہیے،بالکل اسی طرح جیسےتاریخی طور پر دوسری پہلی احادیث غیر حقیقی ہیںاور سوری بیان کردمحمد کی تحریرات رد ہیں؟

اس کاغز کا باقی حصہ مختصراً وجوہات دیتا ہے کہ کیوں تمام راسخ الاعتقاد مسلمانوں کو اور مسیحیوں کو مُتفق ہونا چاہیےکہ برنباس کی انجیل ایک جعلی دستاویز ہے۔

بنیادی پس منز

برنباس کی انجیل مشہور ہے کہ یہ صرف اطالوی زبان میں ہے (اٹلی)، اور کسی قدیم مصنفنے کبھی بھی اس کا حوالہ نہیں دیا۔یہ ایسی باتوں کا ذکر جو صدیوں بعد تک بھی استعمال نہیں ہوئیں مزید برآں، دوسری جعلی دستاویز عربی میں بھی لکھی گئی جو گرینڈا میں پائی گئی، وہ ۱۵۸۸ کے بعد دریافت کی گئی اور جعلی ساز مُور تھے۔ اگرچہ ایک مسلمان مصنف، عطاالرحمٰن اس لئے ریشان ہوگیا کہ اس ساتھ دوسری تحریر جو برنباس کا خط/ چھٹی کہلاتی ہے نام کہ سوا کوئی مشاہبت نہیں۔

بائبل اور قرآن دونوں میں اختلافات

یسوع، مسیح نہیں ہے سبق ۸۳ صفحہ ۱۸۱ سبق ۹۷ صفحہ ۲۲۳ سبق ۴۲ صفحہ ۹۷ (یسوع سورۃ ۵: ۷۵، ۵: ۱۷ (۲ دفعہ) ۳: ۴۵، ۴: ۱۵۷، ۱۷۱، ۱۷۲، ۹: ۳۰) میں مسیح/ عیسیٰ کہلایا ۔

کسی نبی کا کلام لوگوں کے لئے ہے یہاں وہ بھیجا گیا ۔سبق ۴۳صفحہ ۱۰۱(سورۃ ۴: ۱۵۰- ۱۵۱ کہتی ہے رسولوں کے درمیان الگ نہیں)

اسماعیل مسیح کا باپ دادا تھا،سبق ۱۹۰ صفحہ ۴۲۵، سبق ۱۹۱ صفحہ ۴۰۷، سبق ۲۰۸ صفحہ ۴۵۹، سبق ۴۳ فحہ ۱۰۳

خُدا نے تمام چیزیں مسیح کے لئے پیداکیں سبق ۱۹۱ صفحہ ۴۲۷

خُدا نے ہر چیز محمد کے لئے پیدا کی سبق ۳۹ صفحہ ۹۱"[محمد] میرا رسول ہوگا، جس کے لئے میں نے سب کُچھ پیدا کیا،جو دُنیا کو روشنی دے گاجب وہ آئیگا،جسکی روح ساٹھ ہزار سال پہلے جب میں نے ہر چیز پیدا کی،آسمانی چمک چھمک میں قائم تھے"۔

"اللہ کا رسول[محمد] جوان دے گا:اے مالک مجھے یاد ہے کہ جب آپ نے مجھے پیدا کیا تھا،آپ نے کہا تھا کہ مجھے اپنی میں تجھے دُنیا کو پیدا کرنا پڑا اور جنت کو اور فرشتوں کو اور انسانوں کو کہ وہ مجھ سے اپنے آپ کو جلال دے سکتے ہوں "۔سبق۵۵ صفحہ ۱۳۱۔سبق ۵۶ صفحہ ۱۳۳ بھی۔

محمد پر ایمان کے بغیر، کوئی بھی نہیں بچے گا۔(اکثر مسلمان ایمان نہیں رکھتے تمہیں محمد پر بچنے والا ایمان رکھنا چاہیے) سبق ۱۹۲ صفحہ ۴۲۹۔

 

بائبل کے ساتھ کُچھ دوسرے اختلافات

یسوع بیابان میں ایک آواز ہے سبق ۴۲ صفحہ ۹۷

فرشتوں نے یسوع کی خاطر سپاہیوں کو چکر دے دیا سبق ۱۵۳ صفحہ ۳۵۵

محمد آرہا ہے سبق ۴۴ صفحہ ۱۰۵

 

قرآن کے ساتھ کُچھ دوسرے اختلافات

قرآن کے ساتھ یہ اختلافات یا معمول کر برعکس تعلیمات قرآن میں موجود نہیں مسلمانوں کو اس "انجیل" کی درخواست کے لئے خبردار بھی کرتے ہیں۔

وفادار مسلمان جن کے پاس  اعمال نہیں۔۷۰۰۰۰ سال تک جہنم میں ہونگے سبق ۱۳۷ صفحہ ۳۱۹۔

محمد جہنم میں جائیگا اور خوف زدہ ہوگاجبکہ وہ دوسروں کی سزا دیکھتا ہے سبق ۱۳۵ صفحہ ۳۱۵۔

مریم نے بغیر تکلیف کے یسوع کو جنم دیا سبق ۳ صفحہ ۹

سوائے گناہ کے کسی سے نفرت کرنا غرشرعی ہے سبق ۱۷ صفحہ ۳۱، ۳۳۔

خُدا باپ ہے سبق ۱۳۳ صفحہ ۳۰۷

خُدا  ہمارا باپ ہے(اگرچہ کوئی بیٹا نہیں) سبق ۱۷ صفحہ ۳۱، ۳۳

آسمان پر بغضی نہیں ہوگا سبق ۱۷۷ صفحہ ۴۰۱

یسوع آداب درسوم کی طرح سوتا[مرتا] اور جلد اُٹھتاسبق ۱۹۳۔

رویا نہیں کے لعزر سوتا ہے اور میں اُسے جگانے آیا ہوں ۔ فریسیوں نے آپس میں کہا؛جیسے آپ سوتے ہیں خُدا بھی سوتا ہے ! پھر یسوع نے کہا میرا وقت ابھی نہیں آیا؛لیکن جب میرا وقت آئے گا تو میں بھی اسی طرح سوجاؤں گا،اور پھر جلد جی اُٹھوں گا!پھر یسوع نے دوبارہ کہا"قبر پر سے پتھر اُٹھادو"۔مَرتھا نے کہا:خُداوند اس میں سے بدبو آتی ہے کیونکہ وہ چار دن کا مردہ تھا یسوع نے کہا:پھر میں ادھر کیوں آیا ہوں مَرتھا ؟کیا تم مجھ پر ایمان نہیں رکھتےہو خود پر یقین رکھو مجھ پر نہیں کہ میں اسے جگاؤں گا؟

 

عام غلطیاں اندرونی شہروں کی طرف بحری سفر

ان غلطیوں کی وجہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مصنف فلسطین جیوگرافی اور تاریخ کے متعلق گم جاتا ہے۔

یسوع کے زمانے فریسی اپنی رہبانیت میں بُہت عجیب تھے۔سبق۱۴۵صفحہ

یسوع گلیل کی جھیل کی طرف گیا، اور اپنے ناصرت جانے والے بحری جہاز میں شامل ہوگیاسبق ۲۰ صفحہ ۴۱ (ناصرت

 جزیرے میں ہے)         

رومی  کہتے تھے کہ بُت قادرِمطلق ہیں سبق ۱۵۲-  ۳۵۳

یسوع کے وقت میں "فریسی "کنعانی فریسیوں سے نفرت کرتے تھےسبق۱۴:۳۳۵

روم کے ۲۸۰۰۰ دیوتا تھےسبق ۱۵۲صفحہ۳۵۳

رومی مجلس نے حکم جاری کیا کہ کوئی یسوع کو خُدا کا بیٹا یا خُدا نہیں کہے گاسبق۹۸ صفحہ ۲۲۷،یا یسوع کی بات نہیں کرنی سبق ۱۵۷صفحہ۳۶۷۔

رومی مجلس کا حکم نامہ سبق ۲۱۰ صفحہ ۴۶۱۔

لوگ جو توبہ کی مندی کرتے ہیں ناصری کہلائے (یسوع کے بعد)سبق ۱۹۴صفحہ۴۳۳

مغرب فرشتے میکاایل رافیل یوریل تھےسبق ۲۰۹ صفحہ۴۶۱ سبق۲۱۵ صفحہ ۴۷۱ سبق ۲۲۰ صفحہ۴۳۳

یہوداہ مسکرایا:جب شاگردوں نے اسے یسوع کے بارے رائے قائم کرنے میں غلطی کی۔سبق ۲۱۶ صفحہ۴۷۱

اسرائی کہتا ہے کہ یسوع خُدا تھا یا خُدا کا بیٹاتھا۔

سبق ۱۳۸صفحہ ۳۲۱

بنباس یسوع کے شاگردوں میں سے ایک تھاسبق ۸۳ صفحہ۱۹۱، سبق ۸۸ صفحہ ۲۰۵ سبق ۱۹ صفحہ ۳۹ سبق۷۲، صفحہ ۱۶۷

یسوع کے زمانے میں اسرائیل میں ایک عظیم قحط تھا سبق ۱۳۸ صفحہ ۳۲۱

خُدا نے یسوع کو بُرے نتائج دیےکیونکہ دوسرے یسوع کو خُدا کہتے تھے سبق ۱۱۲ صفحہ ۲۵۷

سامریہ کے پہاڑ سبق ۸۱ صفحہ ۱۸۹

 

تاریخی طور پر ضساب کگانے میں غلطی

تاریخی مسائل زمانہ وسطیٰ کی پورپی ثیزوں کا ذکر کرتے ہیں،جو یسوع کے زمانے میں جگہ سے باہر ہیں

سکے باب ۵۴ میں (سونے کے دینار ساٹھ حصوں میں تقسیم کیے گئے) پسینی تھے

ابرہام کے باپ نے دعویٰ کیا کہ اہاں لاتعداد دیوتا تھےسامری لا محدودیت کا تصور نہیں رکھتے تھے)سبق ۲۶ صفحہ ۵۷۔

"بعدازاں ، جب خوراک نیچے گئی[ابرہام کے گلے میں] اُسے خُدا کا کلام یاد آیا؛جس کے سبب سے اُس نے خوراک روکنے کی خواہش کی،اُس نے اُس گلے میں ہاتھ رکھا ،یہاں ہر انسان کا نشان ہے"۔("آدم کا سب"پہلا ایک پوربی فقرہ تھا)سبق ۴۰ صفحہ ۹۳

پیلاطُس گورنر تھا جب یسوع پیدا ہوا سبق ۳ صفحہ ۷

یہودیوں نے روزہ رکھنے ،زکوٰۃ دینے نماز پڑھنے اور حج کرنے کی تعلیم دی سب   ۸۹ صفحہ ۲۰۷

ہر ۱۰۰ سال بعد یوبلی سبق ۸۳ صفحہ ۱۹۱- ۱۹۳

بادشاہوں کے امیر سبق ۱۳۱ صفحہ ۳۰۱

تم بہدروں کی طرح گھوڑوں کی خواہش کرتے ہو سبق ۶۹ صفحہ ۱۵۹

جموریہ کا بوجھ سبق ۶۹ صفحہ ۱۶۱

رات کی نماز کے بعد سبق ۱۳۱ صفحہ ۲۹۹

کنگرہ جہاں فقیہہ تبلیغ کیا کرتے تھ سبق ۱۲۷ صفحہ ۲۹۱ سبق ۱۲۹ صفحہ ۲۹۷ سبق ۱۲ صفحہ ۱۹

مسرف بیٹا نیا[دھوکے باز] نالی سے پانی دینا سبق ۱۴۷ صفحہ ۲۴۱

 خُدا مرکب نہیں سبق ۱۶۸ صفحہ ۳۸۹

لعزر اور اس دو بہنوں کی جائیداد تھی دوسرے قصبوں مگدلا اور بیت عنیاہ میں ،بالکل اسی طرح جیسے زمانہ وسطیٰ میں !سبق ۱۹۴ صفحہ ۴۳۳

یسوع(حقیقتاً  یہوداہ) کو طورِ بازی گر لباس پہنایا گیا۔سبق ۲۱۷ صفحہ ۴۷۵

                                                        نالی دار زخم(ایک طبعی اصطلاح زمانہ واسطیٰ تک استعمال نہیں کی جاتی تھی، جو حیم سے گندے پانی کے نکاس کے لئے سوراخ ہوتا ہے )سبق ۱۲۰ صفحہ ۲۷۵

یسوع ۱۲ سال کی عمر پر پڑھ نہیں سکتا تھاسبق ۹ صفحہ ۱۵

کفارہ دیناسبق ۱۲۱ صفحہ ۲۷۷

یسوع  نے اللہ کے رسول کے ساتھ نماز پڑھی اور محمد کی آواز سُنی سبق ۴۸ صفحہ ۱۹۵

یہ "چند سے زیادہ"غلطیاں ثابت کرتی ہیں کہ کتاب پورپ میں زمانہ وسطیٰ  میں لکھی گئی۔

اُس کا سراع جس نے یہ جعلی تحریر لکھی

ایک اطالوی(اٹلی) طابع (چھاپنے والا) جس کا نام ارائیوابین تھا نے ۱۵۴۷ م میں قرآن کا پہلا اطالوی ترجمہ شائع کیا۔برنباس کی انجیل کا مصنف بائبل کی تاریخ میں زیادہ ماہر نہیں تھا اور نہ ہی راسخ الاعتقاد مسلمان علمِ الہیٰ میں،بلکہ نمایاں طور پر وہ (مرد) یا(عورت) پورپی رسوم کا بڑا ذہن تھا۔برنباس کی انجیل کا اطالوی ہونا وینس دشہی اور تسکنی زبان(اٹلی میں ایک زبان) دونوں ہونے کا ثبوت ہے لاطینی ہجے  کہ لاطینی ولگیٹ اثر کو ظاہ کرتے ہیں۔ڈانٹے کے کام سے بھی اثرات ہیں۔

حشیے میں عربی علامت تھی۔ ابتی، جیسے ڈیوڈ سوکس (صفحہ ۵۱) ذکر کرتی ہے وہ کسی راسخ الاعتقاد مسلم نے نہیں لکھیں ۔ پھٹی پُرانی قیاس آرائی جو سیاہ سز، ایشیائی طرز کا حاشیہ جو ۱۵۷۵ کی ترک تحریر کے حاشیہ کی طرح ہے جو وینس کے محافظ خانہ میں ہے، حاشیہ اور حاشیائی تحریریں دونوں کا کونسٹینٹینوپول میں کی گئیں۔

پہلا مشکوک: فرامَرینو ۵۴۲ سے ۱۵۵۰ م تک وینس (شہر کا نام) کا تفیشی باپ تھا اور شاید اس کا مطلب بدلہ لینا تھا(سوکس  صفحہ ۶۸)۔فیلس پیرٹی آئیو پوپ سکسٹس ) ایک شدید، وفادار وینس کا تختمنی تھا جس نے بُہت  سے دشمن پیدا کر لیے۔سوھویں صدی میں پروٹسٹینٹ اور مخالف ِ بپتسمہ کے لئے ۸۴۳ مصیبتیں تھی اور ۶۵ کافرانہ تقریر کے خلاف اور ۱۴۸ صرف وینس میں جادو کے خلاف ۔( سوکس صفحہ ۵۷) ۱۵۳۰ میں وینس پر اس کے صبر کے لئے تنقید کی گئی۔ ایک اگینی راہب  کو وینس میں سینٹ برنباس چرچ میں ایک بدعت کی تعلیم دینے کی وجہ سے سزا دی گئی۔(سوکس صفحہ ۵۹) فرامرینو کی لکھائی کا ایک خاص لکھائی سے تجربہ اور برنباس کی انجیل ظاہر کرتی ہیں وہ سوکس صفحہ ۷۰ کے مطابق ایک شحص سے آسکتی ہیں۔

دوسرا مشکوک: ایسیلمو ترمیدہ (جو بعد میں عند اللہ ابنِ عبد اللہ بن گیا) جس نے مجور کا سپین سے بولوگنا میں دس سال تک تعلیم حاصل کی ۔ اس کی سونح عمری ۱۳۸۳- ۱۳۹۰ میں ککھی گئی۔اس نے دعویٰ کیا کہ وہ مسلمان ہونے سء پہلے ایک پادری تھا بالوگنا میں اس کا اُستاد ایک پُرا سرا مسلمان تھا۔ڈی اپالزا(صفحہ۶۳- ۶۴) کہتی ہے ایک تبدیل شُدہ فرنسیسی تھا  جس نے اسلام میں تبدیل ہونے کے بعد مسیحیت سے بدلہ لیا۔برنباس کی انجیل میں سپینی سکوںِ کا ذکر اس کے نظریے کی تائید کرتا ہے۔

دوسرے مشکوک(اشخاص): دوسری انجیلی  جعلی تحریرات،یہ کم ازکم عربی میں موریوں نے لکھیں جو گرنیدا سے ہیں اگرچہ اُ ن میں سے کوئی ۱۵۸۸ اسے پہلے مشہور نا تھا۔

نتیجہ

فرض کریں آپ ایک مسلمان ہیں جس کو بتایا گیا ہے کہ کسی نے خُدا کی طرف سے ایک گمشُدہ کتاب تلاش کرلی ہے۔دوسری چیزوں کے درمیان ، اس کی "سورۃ " کا ذکر ہوا ہے کہ محمد ایک کشتی میں سفر کر کے مکہ ھیااور سورۃ بائبل کی تعلیم سے اختلاف کرتی ہے۔ مبینہ سورۃ کے قدیم ترین مسودات اطالوی زبان میں لکھے گئے جو دونوں میں سے نہ تو یہ مشرق وسطیٰ کی زبان میں اور نہ ہی حتیٰ کہ یہ محمد کے زمانے میں موجود تھی۔آخرکار، سیہ فرضی سورۃ میں کُچھ تاریخی رسوم تھیں،جو ۱۰۰۰ بعد تک بھی پورپ رونما نہیں ہوئیں۔

کسی مسلمان کو یہ کہنا صحیح ہے کہ شاید وہ چند سولات رکھتا  ہو کم از کم کہنے  کے لئے۔اس سے پہلے آپ اس جعلی کہانی کو بطورِ ایک مستند کام قبول کریں جو  یسوع کی حقیقی تعلیمات کو ظاہر کرتا ہے ، یاد رکھو کہ یہ کام قرآن سے اختلاف کرتا ہے۔

جن کُتب سے صلاح لی گئی

جیسلر، نورمن اور عبدالصلیب۔ آنسرنگ اِسلام۔( بیکر بُکس) ۱۹۹۳۔

گلکرسٹ، جون۔اوریجنز اینڈ سور سز آف دی گاسپل آف برنباس(مسلمانوں کا یسوع) ۱۹۷۹۔

ریگ، لونسڈل اور لَورا( مترجمان)۔ دی گاسپل آف برنباس۔ ختیار پر نٹسرز،لاہور، پاکستان، ۱۹۸۱۔

آپ برنباس کی انجیل آن لائن انگلش میں مندرجہ ذیل پر پڑھ سکتے ہیں۔

http://www.answering_christianity.com/barnabas.htm

http://www.islam101.com/barnabas/chapter index.htm

http://www.latrobe.edu.au/arts/barnabas/Barnmain.html